درس روحانیت وامن

 










کثرت قانی برکت جاودانی: ( الف ) ارے کثرت چلی جاتی اور اپنی تعلیم ہو ... اچھا سلیت و ... زندگی گزارنے کا

ہے یاد رکھنا کثرت کے جانے میں نہیں لگتا۔ ساری زندگی کی اپنا انداز ہو اور دن رات انہیں کھلایا میں نے ان کی ہر

اپنی ایک پل میں چاہے لٹوا دے گوا دے دو ( الله ) قادر چاہت پر لبیک کہا اور انہیں پایا اور اولاد جب جوان ہوئی تو

ہے۔ ایک صاحب کو دیکھا بیٹھے تھے دیوار گری ٹانگ ٹوٹ ان کی شادیاں کیں لیکن اب کی صورت حال یہ ہے (اپنی

گئی ۔ ٹانگ کو پندھرایا پھر اس میں اور خرابی ہوگئی اور ہوگئی پی پر سے کپڑا اٹھا کر دکھانے لگا اس کی پیر پر نکل پڑے

علاج کرتے کرتے ساری زمین بک گئی مکان یک گیا ساری ہوئے تھے سب مل کر اکثر مجھے مارتے ہیں ۔

جاندار کی گئی اور اب یہ حال ہے کہ وہ ایسی جگہ پڑے

کتے کی قدر ہے لیکن میرے گھر میں میری کوئی حیثیت اور قدر

ہوتے ہیں کہ کوئی انہیں روٹی دے دیتا ہے۔

نہیں ہے پھر خود ہی کہنے لگے مجھے پتہ ہے یا میرے ساتھ

(

ب)

میں ایک دن ایک گلی سے گزر رہا تھا قبرستان سے

کیوں ہوا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ میں نے اللہ کی نافرمانیاں

اپنے والدین کی تربیت پر فاتہ کہ کر رہا تھا گھی سے گزرا

کہیں کوئی حلال کوئی حرام کوئی جائزا کوئی نا جا ئز میں نے

ایک صاحب کو دیکھا نالی تھی گلی کی سائیڈ پر دیوار کے ساتھ

نہیں دیکھا اعمال کو چھوڑتا گیا۔ نماز چھوٹ گئی کوئی بات نہیں

اس کے اوپر چار پائی پڑی ہوئی تھی سخت گرمی تھی میں نے اس

ذکر چھوٹ گیا کوئی بات نہیں بنے چھوٹ گئی تو کوئی بات نہیں

صاحب کو کہا یہ نہیں ہے جو پائی کرتا تھا سرکاری نہیں پاتا

جد کی نماز چھوٹ گئی پرواہ نہیں کیا۔

تھااسے سرکاری کہتے تھے۔ کہنے لگے : ہاں وہی ہے میں نے

میری زندگی یونہی گزرتی رہی میرے برکت والے اعمال ختم

ہوتے رہے۔ کثرت آتی رہی برکت نہ رہی اور کثرت بہت

پوچھا۔ یہ یہاں کیوں ہے؟ کہنے لگے: اولاد نے نکال دیا

ہے اس لیے گلی میں پڑا ہوا ہے اور لوگ اس کو روٹی دے اور کھاتے کھاتے اب عالم یہ ہے کہ وہ اولاد جس کے لئے

رہی ۔ خوب کمایا بہت زیادہ کھا یا۔ شادیاں بھی میں بہت کمایا

دیئے ہیں ۔ زندگی کا سامان دے دیتے ہیں ۔ ایک دم خیال میں نے سب کچھ کیا تھا انہوں نے مجھے گھر سے نکال دیا ہے

آیا مجھے ایک صاحب نے بتایا تھا۔ کہ یہ بیک وقت بار بار پھر عدالت میں جا کر میں نے مقدمہ کیا ۔ پھر پنچایت

پندرہ پندرہ دیکھیں پاتا تھا۔ دو تا دوڑتا اور میں نے بھی دیکھا میں معززین اکٹھے ہوئے انہوں نے مقدمہ ہٹوا دیا اور اب

تھا اور گرم گرم چلتی ہوئی دیگ پر یوں پاؤں رکھ کے یوں بلاتا میری اولاد مجھے دودھ اور نہیں روپے روزانہ اور ایک کمرہ

تھا۔ پی نہیں پاؤں جلتا ہی نہیں تھا اس کا اور جوتی ویسے بھی کم جہاں کتا باندھتے تھے اس کو صاف کرنے کے بعد کہنے لگے:

پہنتا تھا ۔ اور اس کے پاس بڑامال تھا سب کچھ لٹ گیا کیوں اس کو دے دو یہاں رہا کرے اور اب میں وہاں رہتا ہوں

العا؟ اس نے برکت کی محنت نہیں کی برکت والے اعمال اور مجھے نہیں روپے روزانہ دیتے ہیں اور میرا کچھ نہیں بچا۔

اختیار نہیں کئے کثرت والے اعمال اختیار کئے ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ میں نے برکتوں والے اعمال کو نہیں کیا تھا

کثرت کی ہول کا عبرتناک انجام: میری والدہ رحمة الله علیها - اعمال کی بجائے مال حاصل کیا اس میں کثرت آئی میں بجھ

فوت ہوئیں تعزیت کیلئے ایک شخص آئے تعزیت کے بعد بیٹا کہ شاید مجھے سب پھیل گیا ہے میں دیوانہ تھا پاگل تھا اور

کہنے لگے: دیکھے تھے ایک چیز بتارہاہوں پہلے تیرے والد گئے جب سب کچھ لٹ گیا تو جینے کا خیال آیا اور مجھے اب خیال آیا

اب والد بھی چلی گئیں اب تجھ سے دو دعاؤں کا سلسل ختم ہو کہ میں نے ساری زندگی اپنی ضائع کر دی۔

گیا۔ بس ایک چیز کر لیا میں اپنی زندگی کا تجربہ بتارہا ہوں۔ برکتیں ڈھونڈیں اورقل کریں: برکتوں والے اعمال کو سوچیں۔

مجھے کہنے لگے میں نے بہت کم یا اتنا کمایا انا کمایا دوسرے ڈھونڈیں اس کی طلب کریں جب تک برکت ہمارے ساتھ

شہروں میں میری دکانیں ہوتی تھیں اور بہت آمدنی ہوتی شامل نہیں ہوگی اس وقت تک ہمارا کام نہیں بن سکتا۔ میں 

تھی اولاد کو پڑ ھا یاعلی تعلیم دلائی کوشش کی اچھا کسب کہہ رہا ہوں الله پاک چاے د ہوگی، اللہ پاک کی


- طرف ت پر کت کے مالی اور اللہ نے برکت اپنے نام میں
اللہ پاک نے برکت اعمال میں ، اللہ جل شانہ نے برکت سرور
کونین ﷺ کی سنتوں میں طریقوں و احکامات میں رکھی ہوئی
ہے۔ برکت تو ان ہی چیزوں سے ملے گی وگر نہیں ملے گی۔
با سود کی کثرت سے دھوکا نہ کھائیں: یاد رکھنا ! سود میں چک
ی زرق و برق تو ہے لیکن اس کا انجام بر با دی ہے نسلوں کے
اندر بربادی۔ ا)
ایک دن میں عبقری کے دفتر میں تھا ہمارے
تو
دوست پڑ دی ہیں طارق صاحب وہ بیٹھے ہوتے تھے مجھ سے
اپنے ایک دوست کے بارے میں کہنے لگے: یہ ہمارے
دوست ہیں یہ بہت پریشان ہیں ، سال ہا سال سے معاشی
نظام ان کا بر باد ہو گیا ہے۔ میں نے ایسے ہی پوچھا کہ کہیں
سورشال ہوا ہے کہنے لگے: شامل نہیں ہوا نیت کی تھی اللہ
نے یہاں تک پہنچادیا سود میں بڑی کثرت محسوس ہوتی ہے۔
۲) میں نے ایک صاحب کے یہاں دیکھا کہ ان کی گلی میں
کے لئے ہوئے ہیں گھی میں ماریں اعلی قسم کا لگا ہوا ہے، جہاں
لوگ آتے جاتے گزرتے ہیں ، میں حیران کر گلیوں میں چھے
لگے ہوئے ہیں اورنگی میں ماربل لگا ہوا ہے۔ پھر کیا ہوا....؟
ہمارے دوست ہیں بخاری صاحب وہ مجھ سے کہنے لگے کہ وہ
تباہ ہوگیا۔ میں نے کہا : وہ کیسے؟ کہنے لگے: اس کا سود کا
سلسلہ تھا بڑا طویل ۔ اب اس کے گھر کا کچھ نہیں بچا۔ ارے
سود میں کثرت ہوتی ہے، برکت نہیں ہوتی ۔ (
جاری ہے)


Comments

Popular Posts