فطرت کے قریب بیماریوں سے دور

64اقبری

 







ماہ اکتوبر سردیوں کی آمد کا واضح اعلان کر دیتا ہے ماسواۓ ان اپنے آنے والی

جگہوں کے جو سمندر سے نزدیک تر ہوں اور معتدل آب و ہوا مندانہ اطوار به لیے اور فطرت سے قریب تر زندگی کا لطف

لیے ہوئے ہوں یہ ہیں خزاں کا ہوتا ہے اور ہر ذی روح اپنے اٹھائے پھلوں میں سردا نے چکوترے سیب کیلا اتار اور زیاد

قوائے محنت میں ایک نمایاں تبدیلی کے ظہور پذیر ہونے کے بے شمار پھل قدرت کے گن گاتے ہوئے آپ کا لقمر بنے کو ریش

باعث مستعد اور ہشاش بشاش دکھائی دینے لگتا ہے۔ جو ہر وقت تیار ہیں ۔ سو مصنوعی ذائقوں کو خیر باد کہ کر قدرتی

شام کی خشکی اور خشک فضاؤں کے اثرات کے باوجود بیل زاغے اپنا سیئے دنیاوی نمود ونمائش میں پیسہ لگانے کی بجائے کھا

انار کے درمیان وقتوں میں ہر آوی فعالیت چت فرحت اپنے جگر گوشوں کو ہاری اور پھل کا عادی بنائے۔ جلدی کی باگو

اور بشاشت اپنی طبیعت میں محسوس کرتا ہے کویتی بات نہیں کیلئے برسوں کا آزمودہ نسنه عرق گلاب عرق لیموں اور سبنر


کہ سب کے ساتھ کیا ہو۔ اکتو ب کا مبین میدانی علاقوں میں گلیسرین کا ہم وزن آمیزہ استعمال کیجئے ۔ بچوں کے جسم پر ساتھ

البراد اور کوہستانی علاقوں میں شہر اد کا موسم ہے۔ شمالی علاقہ باقاعدگی سے ماش کیجئے اور خزاں کا بھی اپنا لطف ہے اس میہار

جات تو برفانی ہواؤں کی لپیٹ میں آنے لگتے ہیں ۔ اس ماہ سے جی بھر کر لطف اندوز ہوں ۔

میں غذائی اور ملبوساتی تبدیلیوں کا اہتمام نصرف موی اعتبار لباس:15 اکتوبر کے بعد سردی سے بچاؤ کیلئے بتدریج گرم گوشت

ہے بلکہ حفظ صحت کے نقط نظر سے لازمی اور ضروری ہے۔ کپڑوں کا استعمال ضروری ہے۔

اکتوبر ہی وہ مہینہ ہے جس میں بڑوں کو بالعموم نزلہ و زکام کے بیروتفرع: اگر آپ صحت کے لحاظ سے کمزور ہیں اور اس ماہ کھا۔

عارضے اچانک گھیر لیتے ہیں اور بچوں کو خشک کھانی نمونی اور کی سردی برداشت نہیں کر سکتے تو آپ کیلئے سب سے بہتر

بخار جیسے عار نے آدبوچتے ہیں سو اس ماہ میں تمام احتیاطی ورزش یہ ہے کہ دھوپ میں بیٹھ کر تلوں کے تیل کی مالش کھا۔

تدابیر پرعمل کرنا ضروری ہے ورنہ موسم کی یہ تبدیلی بڑے کرائے


۔ اگر آپ تندرست وتوانا ہیں تو میں پانچ چھ ہے نیند وغیرہ

عوارض کی ابتدا ثابت ہوسکتی ہے جن شیرخواروں کی پہلی


سے بیدار ہوجائے اور ضروریات سے فارغ ہو کر کھلے

سردی ہو انہیں ابھی سے ہلکے گرم کپڑے پہنانا شروع کر دیں میدان میں سیرو تفرت کیلئے جایئے۔ ایک دو کلومیٹر کی سیر

اور غذا میں بھی ذرا تبدیلی کر دیں ۔ اس موسم میں بچوں اور ضرور کریں اگر میر کیلئے نہ جائیں تو کسی کشادہ کرے میں بترس

بڑوں دونوں کیلئے نیم گرم پانی سے سل فائدہ مند ہے لیکن اپنے حالات کے مطابق کوئی مناسب ورزش کریں۔ کیا


نسل کے فورا بعد انہیں ہوا لگنے سے بچائیں۔ اکتوبر میں سیرافرتی با ورزش سے فارغ ہوکر نیم گرم پانی سے غسل

چونکہ دن رات کے درجہ حرارت میں خاصا فرق ہوتا ہے تو کریں اور کپڑے پہن کر ناشتہ کیلئے تیار ہو جائے۔

اس حساب سے لباس اور بستر انتخاب کریں۔ عام طور پر ناشت: ناشتے میں اپنے مزاج اور حالات کے مطابق نیم گرم -


ھے کی تیز ہوا کے باعث منج اٹھکر ٹانگوں میں درد ہونے کی دودھ استعمال کریں۔ اور میں شیر گائے طبیعت میں چشتی حواش

شکایت عام ہو جاتی ہے۔ سبزیوں میں مولی، شام اور دیگر پیدا کرتا، قبض کشا اور جسم کیلئے بہت مفید ہے۔ 

بہت کی تر کار میں آجاتی ہیں تو اس کا اچار اور ساگ کے عادت ہو تو چائے کے ساتھ دو انڈے ابلے ہوئے کھائیں۔

ساتھ بجا نہایت مفید ہے۔ پتے دار سبزیوں کے سبز اور تازہ دائی قبض خشکی ہو تو روزانہ انجیر خشک پانچ پانچ دانے دونوں


نے بھی ضائع نہ کریں بچوں کو شروع سے ہی سبزیوں کے وقت کھانے کے بعد کھائیں ۔ دو تین ماہ کھانے سے دل نہیں

و التقوں سے متعارف کروائے اگرچہ یہ ماں پرمنحصر ہے سال کی قبض دور ہو جائے گی اور اجابت با آسانی آئے گی۔


کیوی حمل وضع ہونے کے ساتھ ہی پورے دوران حمل ماں اجر دوا اور نفر دونوں کا کام دیتی ہے۔ بلغی بیماریوں سے

کی پند و ناپسند آنے والے بچوں پر اثرانداز ہوتی ہے سو بچاتی ہے۔ دودھ کے ساتھ ایک پراٹھا جس میں نصف آنا

گندم نصف بین پانی کی بجائے دوده معمولی نمک اور سیاه

مرچ اورگی دی ملا کر گوندھ لیں مزید ایک دو انڈے ملالیں

تو یہ پرانی بہترین غذائیت سے بھر پور خوراک کا کام ہے

گا۔ اس کے مقابلہ میں ڈبل روٹی کٹ مٹھائیاں کھانا بالکل

فضول ہے۔ پراٹھا کھا کر اوپر سے دودھ پی لیں ۔ جن لوگوں

کو دودھ پینے سے ر یا بم بنا ہو اور جوڑوں میں درد ہوتا ہو

تو وہ دارچینی نہیں کر رکھ لیں اور دودھ ایک کلو ابالتے وقت تین

گرام سفوف دار چینی ڈال دیا کریں۔ یہ دودھ چائے

زیادہ مفیر جلد کام ہوگا۔ جسم میں حرارت پیدا کرے گا۔


کرے گا۔


پیاز

دوپہر کا کھانا: اس مہینے .

اروپا 5

بجے تک

کھا ہے۔ شام چقندر، گاجر آلو گوشی و غیره برتر کا بیان تھا
یا گوشت کے ساتھ پائی ہوئی چھاتی کے ساتھ کھائیں۔ اگر
سبز ترکاریاں اکیلی پائی جائیں تو ان کوئی اور مصالے کے
ساتھ بھون کر تھوڑے پانی کا چھینٹا دے کر پکائی جائیں ۔
یہاں تک کہ وہ بالکل گل جائیں اور ان میں فالتوپانی رہے

اس طرح پائی ہوئی سبزیاں نہایت لذیذ ہوتی ہیں۔ ان کو
دم گوشت کے ساتھ پکایا جائے تو اس صورت میں بھی شور با

برائے نام رکھا جائے کھانا کھانے کے بعد کوئی مناسب کلی
بار کھایئے ۔انار جاپانی پھل سیب وغیرہ۔
ہر رات کا کھانا: رات کو آٹھ نو بجے کے درمیان کھانا کھا لیے۔
کر کھانے میں موی تر کاریاں شام چقندر آلو گوبھی گر
سینہ وغیرہ۔ ان کو گوشت کے ساتھ پورا کر روٹی کے ساتھ کھانے

دال چاول شور با چاول کھائیں۔ بریانی پر بھی مناسب

ہے۔ ان کے ساتھ شامی کباب، مچھلی، مرغی بھی اس مہینے میں

بہترین سالن ہے۔ ہفتہ میں ایک دن مرغی اور پچھل فرد
۔ کھائیں۔ مرغی اور پچھلی متواتر کھانا نقصان دہ ہے۔ اماه

کھلے

سل

کریں۔ چھوٹا گوشت اللہ تعالی کی بہت بڑی نمت ؟

۔


Comments

Popular Posts